مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستانی معروف صحافی ارشد شریف قتل کیس کے کردار وقار کے دوست اور امود مپ فارم ہاؤس کے پارٹنر جمشید نے بیان میں کہا کہ
ارشدشریف کی گاڑی سے کینیا پولیس پر فائرنگ نہیں ہوئی۔وقار کے دوست جمشید کا کہنا تھا کہ ارشد شریف اور خرم کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا، کینیا پولیس کا خود پر فائرنگ کا دعویٰ جھوٹ ہے، گاڑی کو پیچھے سے چار فائر لگے۔
فارم ہاوس کے پارٹنر نے کہا کہ پولیس نے تسلیم کیا کہ فائرنگ اُن سے ہوئی ہے،اس علاقے میں کسی کو ٹارگٹ کرنا انتہائی مشکل کام ہے، راستےمیں دھول اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ گاڑی بھی فاصلہ رکھ کر ڈرائیوکرنا پڑتی ہے۔
یاد رہے ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے محسن حسن بٹ نے امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں بتایا تھا کہ کینیا کی پولیس کے 3 شوٹرز سے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے پوچھ گچھ کی، 3 اہلکاروں کے بیانات میں گھمبیر نوعیت کا تضاد تھا بلکہ غیر منطقی بھی تھے۔
محسن حسن بٹ نے کہا تھا کہ تینوں شوٹرز نے وہی مؤقف دہرایا جو کینیا پولیس میڈیا میں بیان کرچکی تھی تاہم کینیا پولیس کے 4 میں سے 1 افسر کو پاکستانی تحقیقات کاروں کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔
آپ کا تبصرہ